بورل نے X سوشل نیٹ ورک پر اپنے اکاؤنٹ میں ایک پیغام میں لکھا کہ ایسے وقت میں جب کہ دنیا غزہ میں جنگ بندی پر زور دے رہی ہے، ایتامار بین گوئر نے غزہ میں شہریوں کے لیے ایندھن کی ترسیل اور امداد میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بزالل سموٹریچ کے مذموم بیانات جنگی جرائم پر اکسانے والے ہیں لہذا ان پر پابندیاں یورپی یونین کے ایجنڈے پر ہونی چاہئیں۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے مزید کہا کہ میں اسرائیل کی حکومت سے کہتا ہوں کہ وہ جنگی جرائم کے ارتکاب کے لیے ان اشتعال انگیزیوں سے واضح طور پر دوری اختیار کرے اور فوری جنگ بندی کے مذاکرات میں نیک نیتی سے شرکت کرے۔
اس سے پہلے بورل نے کہا تھا کہ شہریوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھنا جنگی جرم ہے، اور سموٹریچ کا بیان بین الاقوامی قانون اور بنیادی انسانی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ نے چند روز قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کوئی نہیں چاہتا کہ غزہ کے 20 لاکھ شہری مارے جائیں یا بھوک سے مر جائیں لیکن پھر بھی ہمارے قیدیوں کی واپسی تک یہ منصفانہ اور اخلاقی ہو سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ